دیدار ای یار

  • 10.7k
  • 4.6k

آرزو میری اس طرح مکمل ہوئی۔ مجھے اس کی محبت یاد ہے۔   ,   میں ہر لمحہ، ہر لمحہ غزل لکھتا ہوں۔ برف دیکھ کر عبادت کے لیے غزلیں لکھتا ہوں۔   میں نے خوبصورتوں کو موسم کی طرح بدلتے دیکھا ہے۔ بے وفا اے کی محبت میں غزلیں لکھتی ہوں۔   ,   مجھے پرواہ نہیں کہ دنیا کیا کہے گی۔ اب میں کسی کے ڈر سے راستہ نہیں موڑوں گا۔   بس ایک بار تم دوست بن گئے۔ میرے دل میں اس کے سوا کوئی خواہش نہیں رہے گی۔   اجنبی جہاں میرا مطلب صرف تم سے